کاروار9؍ددسمبر(ایس او نیوز) سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شیوا پرکاش دیوراج نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع شمالی کینرا میں گزشتہ دو تین برسوں کے درمیان پیش آئے مختلف جرائم کے اعداد وشمار پیش کیے اور بتایا کہ منشیات کے استعمال اور منشیات فروشی کے معاملے میں گوکرن اور سرسی ضلع کے اندر ’ہاٹ اسپاٹ‘ بن کر ابھرے ہیں۔
ایس پی نے بتایا کہ سال 2017میں منشیات کے کاروبار سے متعلق 32معاملات درج ہوئے تھے اور 59ملزمین کو گرفتار کیا گیا تھا۔ 2018میں 16معاملے درج ہوئے اور 31ملزمین گرفتار کیے گئے جبکہ 2019میں 13معاملوں میں 33ملزمین گرفتا ر ہوئے۔ اور امسال یعنی 2020میں 31 معاملے درج ہوئے ہیں جس میں 72ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ضلع میں چوری کی وارداتوں سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 2017میں چوری کے 303واقعات ہوئے تھے اس میں 30.47 فیصدیعنی 169 معاملات حل کیے گئے تھے ، سال 2018 کے 273معاملات میں 83یعنی 31.46فی صد، سال 2019کے 223معاملات میں سے 70یعنی 50.90فی صد معاملے حل کیے گئے ۔ اور سال 2020میں پیش آئے ہوئے 165چوری کے معاملات میں سے77یعنی71.7فی صد حل ہوگئے ہیں۔
غیر قانونی طورپر جانوروں کی رفت کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے ایس پی نے کہا کہ 2017 میں 30 معاملے درج ہوئے جس میں 68ملزمین تھے۔ 2018میں یہ تعداد 38معاملے اور 114ملزمین تھی۔ اسی طرح 2019میں 32معاملات درج ہوئے جس میں 88ملزمین تھے اور امسال 2020میں 51معاملے درج ہوئے ہیں جس میں 121 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مٹکا (جوئے بازی) کے معاملات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ 2017 میں 128معاملات 198 ملزمین، 2018میں 227 معاملے اور 365ملزمین، 2019میں 392معاملات اور 623ملزمین تھے۔ جبکہ امسال 2020 میں 210معاملات میں 291ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پریس کانفرنس کے موقع پر ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس بدری ناتھ بھی موجود تھے۔